۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
اصفهان حمله

حوزہ/ ایران کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ ہفتے کی شام اصفہان میں وزارت دفاع کے کارخانے پر چھوٹے ڈرون طیاروں سے ناکام حملہ کیا گیا، جس میں سے ایک کو کمپلیکس کے فضائی دفاعی نظام نے اور دو کوایران کے فضائی دفاعی نظام نے مار گرایا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ ہفتے کی شام اصفہان میں وزارت دفاع کے کارخانے پر چھوٹے ڈرون طیاروں سے ناکام حملہ کیا گیا، جس میں سے ایک کو کمپلیکس کے فضائی دفاعی نظام نے اور دو کوایران کے فضائی دفاعی نظام نے مار گرایا۔

اصفہان کی ایک دفاعی صنعت میں دھماکے کے واقعے کے بعد ایران کی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ناکام حملہ 28 جنوری 2023 کی شام کو ہوا، جب کہ ابھی ناکام حملے کی مزید تفصیلات سامنے آنا باقی ہیں، اس طرح کے حملے ماضی میں بھی ہو چکے ہیں اور ایران کی فوجی اور جوہری تنصیبات کے ارد گرد کئی دھماکے ہو چکے ہیں۔ ان تمام حملوں اور تخریب کاری کا مقصد دشمن کو تحفظ فراہم کرنا اور جوہری صنعتوں میں ایران کی بڑھتی ہوئی ترقی کو روکنا اور ایران کو ہتھیار ڈالنے اور اپنی دفاعی پالیسیوں سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنا ہے۔

در حقیقت امریکہ اور صیہونی حکومت سمیت دشمنوں نے ایران پر دباؤ بڑھانے اور تنہا کرنے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے حالیہ برسوں میں ایران کے دفاعی اور جوہری پروگرام کو روکنے یا اس میں تاخیر کے لیے دہشت گردی اور تخریب کاری کی جانب قدم بڑھایا ہے۔

بم دھماکے، سائبر حملے اور ایرانی مزاحمتی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کا قتل دشمن کی کارروائیوں میں شامل ہے جس کا مقصد سائنسی اور دفاعی پیشرفت میں رکاوٹ ڈالنا اور ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت کو کمزور کرنا ہے۔

مثال کے طور پر ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد حق پسند اخبارات نے ایک تجزیے میں لکھا کہ ایران میں ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے ساتھ ساتھ اس کے مغربی ہم منصبوں بشمول MI-6 کی لامتناہی کوششوں کا عکاس ہیں۔ اور سی آئی اے ان کوششوں کا حصہ ہے جن کا مقصد ایران کو اپنے جوہری مقاصد کے حصول سے روکنا ہے۔

ظاہر ہے کہ دشمنوں نے ان تمام کارروائیوں اور جرائم کے باوجود جو ایران کے دفاعی اور ایٹمی طاقت پر حملہ کرنے کے لیے کیے ہیں، ان سازشوں سے ایران کے منصوبوں میں کوئی خلل نہیں پڑا ہے، خاص طور پر ایران کے فوجی ہارڈویئر اور سافٹ دفاعی نظام میں خود کفالت کا نتیجہ ہے۔ ایران کروز میزائل، ڈرون اور دفاع جیسے مختلف فوجی شعبوں میں دنیا کے سرکردہ ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

اسی بنا پر ایران کی وزارت دفاع نے بھی تاکید کی ہے کہ وہ ملت ایران کو یقین دلاتی ہے کہ ہمارا مرکز مضبوطی، طاقت اور سلامتی کی تعمیر کے راستے پر گامزن رہے گا اور پوری سنجیدگی کے ساتھ اس راستے پر عمل پیرا رہے گا۔ دشمن کا یہ عمل ہماری ترقی میں کسی بھی طرح رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .